انتہا پسندی کے بنیادی اسباب کو ختم کرنے میں والدین کا کردار انتہائی کلیدی ہے کیونکہ والدین معاشرے کی تشکیل میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ بطور راہبر اور سب سے مؤثر استاد، والدین اپنے بچوں میں رواداری، ہمدردی، اور فکری سوچ جیسے مثبت اقدار کو پروان چڑھا سکتے ہیں، جو انتہا پسند نظریات کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ مثبت تربیتی عمل بچوں کو جذباتی اور ذہنی طور پر متوازن انسان بننے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک محفوظ اور تعاون سے بھرپور گھریلو ماحول فراہم کرکے والدین بچوں کو اپنے خیالات اور جذبات کا آزادانہ اظہار کرنے کا موقع دیتے ہیں، جو اعتماد اور استقامت کو پروان چڑھاتا ہے اور انتہا پسند پروپیگنڈا کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ بچوں کو مختلف نظریات کو سمجھنے، اور تنازعات کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی تربیت دینا ایسے رویے فروغ دیتا ہے جو تشدد کو مسترد کرتے ہیں اور امن کو اپناتے ہیں۔
اس کے علاوہ والدین بچوں کے انتہا پسند نظریات یا مواد تک رسائی کو محدود رکھنے میں بھی فعال کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایک ایسے دور میں جب سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے انتہا پسند مواد پھیل رہا ہے، والدین کی رہنمائی پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ والدین کو ڈیجیٹل خواندگی اور مؤثر کمیونیکیشن کی حکمت عملیوں کے بارے میں آگاہی دی جانی چاہیے تاکہ وہ منفی اثرات کا مقابلہ کر سکیں اور اپنے بچوں کو آن لائن تعمیری سرگرمیوں کی طرف راغب کر سکیں۔ خاص طور پر ترقی پذیر علاقوں میں، خاندانوں کی تعلیمی اور معاشی صلاحیت کو مضبوط بنانا انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے بنیادی ہے۔ والدین کے لیے ایسے تربیتی پروگرامز جو انہیں مہارتیں اور وسائل فراہم کریں، نوجوانوں کو انتہا پسند بیانیوں کا شکار ہونے سے بچانے میں مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
والدین کو معلومات، وسائل، اور مواقع فراہم کرنے سے ایک ایسی نسل کی پروان ہوگی جو باشعور، ہمدرد، اور مضبوط ہو۔ اس طرح والدین نہ صرف تشدد پسند انتہا پسندی کے رجحانات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے سکتے ہیں بلکہ پاکستان کو امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں بھی مددگار ہو سکتے ہیں۔