اداکارہ دیبا کو فلمی دنیا کی مونا لیزا بھی کہا جاتا ہے۔ کراچی کینٹ اسٹیشن کے علاقے میں ایک کچی بستی میں دیبا نے اپنا بچپن گزارا تھا۔

 وہ 1960ء اور 1970ء کی دہائی کے دوران فلم کی معروف اداکاراؤں میں سے ایک تھیں، جو اردو اور پنجابی فلموں میں اپنے رومانوی اور المناک کرداروں کے لیے مشہور تھیں۔ 

 جس وقت اسے کھلونوں سے کھیلنا تھا یہ اپنے گھر کی غربت کو دور کرنے کے لیے چھوٹے موٹے کام کرتی تھی اور اس نے کمسنی میں ہی بچوں کے کردار فلموں میں ادا کرنے شروع کیے تھے اسے اس کا بہنوئی کمسن آرٹسٹ کے طور پر فلم اسٹوڈیو میں لے کر گیا تھا۔دیبا کا گھریلو نام راحیلہ تھا اور دیبا کا فلمی نام فلم سازو ہدایت کار فضل احمد کریم فضلی صاحب نے دیا تھا۔ دیبا ایک سلجھی ہوئی اداکارہ ہونے کے ساتھ خوش اخلاق بھی تھی اور اس کی شخصیت میں معصومیت اور سادگی کا عنصر نمایاں تھا۔ 

اس نے چند فلموں میں بچوں کے کردار ادا کیے تھے۔ ان میں فلم ”فیصلہ” اور ”مس 56” قابل ذکر تھیں اور اسی طرح بچوں کے کردار ادا کرتے ہوئے یہ بڑی ہوگئی تھی، پھر پہلی بار بحیثیت سائیڈ ہیروئن فلم ”چراغ جلتا رہا” میں کاسٹ کیا گیا تھا، جس میں زیبا ہیروئن تھی اور یہ دونوں اداکاراؤں کی پہلی مشہور فلم تھی۔ 

اداکارہ دیبا نے بے شمار فلموں میں کام کیا۔ دیبا نے فلم اسٹار ندیم کی ڈھاکا میں بنائی گئی سپرہٹ فلم ”چکوری” کے بعد مغربی پاکستان کی پہلی فلم ”سنگدل” میں کام کیا، اس کی ہیروئن دیبا تھی۔ ”سنگدل” کے فلم ساز و ہدایت کار شباب کیرانوی تھے۔ پھر دیبا اداکار کمال کی ہیروئن بن گئی۔ سپرہٹ فلمیں کیں اور پھر محمد علی، وحید مراد اور ندیم کے ساتھ بے شمار فلمیں کیں اور اپنی شان دار اداکاری سے فلم بینوں کے دل جیت لیے تھے۔ 

’’ملن‘‘ اور ’’خاموش رہو‘‘ کی ملک گیر کام یابی نے دیبا کو اس دور کی صف اول کی ہیروئنز میں شامل کردیا تھا۔ انہوں نے اپنی اداکارانہ صلاحیتوں سے اپنے آپ کو منواتے ہوئے اپنے فلمی کرداروں میں زندگی کی جو حرارت، توانائی اور سچے جذبات دیتے ہوئے جو تاثرات اور احساسات پیدا کیے، اس کی مثال بہت کم ملتی ہے۔ اپنے طویل فنی کیریئر میں کردار نگاری کے کچھ ایسے رنگ بھرے جن کی تازگی آج بھی برقرار ہے۔

دیبا نے پاکستان کے ہر نامور ہیرو کے ساتھ کام کیا اور اس کی زیادہ تر فلمیں سپرہٹ ہوئی تھیں۔ دیبا نے کم و بیش پونے دو سو فلموں میں کام کیا اور اپنی اداکارہ سے ہر ہیرو کو بھی متاثر کیا تھا۔ دیبا نے اردو کے ساتھ ساتھ پنجابی اور چند ایک سندھی فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے۔ دیبا کو دیگر ایوارڈز کے علاوہ نگار فلم ایوارڈ اور حکومت کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا تھا۔

Sources:

https://www.express.pk/story/2390495/adakarh-dyba-flmy-dnya-ky-mwna-lyza-2390495

https://jang.com.pk/news/987550