بلوچستان میں موجود ہنگول نیشنل پارک پاکستان کا خوب صورت ترین اور واحد نیشنل پارک ہے جہاں بیک وقت سمندر ، دریا ، صحرا ، پہاڑ اور جنگلی حیاتیات موجود ہیں ۔علاوہ ازیں یہ خطہ طبی نباتات اور معدنی ذخائر سے بھرا ہوا ہے ۔ درحقیقت یہ قدرت کی طرف سے پاکستان کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے ۔

اسے باقاعدہ طور پر 1988میں نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا ، 1650مربع کلو میٹر پر پھیلا یہ خوب صورت پارک بلوچستان کے تین اضلاع لسبیلہ ، گوادر اورآواران میں شامل ہے ۔

صوبہ بلوچستان نہ صرف معدنی ذخائر سے مالا مال ہے۔ بلکہ یہاں سیاحت کے شعبے میں بھی بہت مواقع ہیں۔ بلوچستان کے خوب صورت ساحل سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں اور کراچی کے شہری اب تفریح کے لیے بلوچستان کے ساحلوں کا رخ کرنے لگے ہیں۔

اس پارک کا نام اس کے جنوبی حصے میں بہنے والے دریائے ہنگول کے نام پر رکھا گیا جو بحیرۂ عرب کے ساحل کے ساتھ بہتا ہے اور بڑی تعداد میں آبی پرندوں اور سمندری حیات کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے۔

اس پارك كی ایك خاصیت یہ ہے كہ صدیوں کے ارتقا اور سمندری ہواؤں کے قدرتی کٹاؤ کے عمل سے چٹانیں انوکھے خطوط پر تراشی گئی ہیں جو یہاں آنے والے سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہیں۔

ہنگول نیشنل پارک میں ملک بھر سے سیاحوں کی آمد کا باقاعدہ آغاز سنہ 2004 میں مکران کوسٹل ہائی کی تکمیل کے بعد ہوا۔ عجائب کی اس سرزمین پر یہ پانچ اشیا سب سے پہلے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ان میں جنگلی و سمندری حیات، منفرد اورانوکھی چٹانیں،مٹی فشاں، ہنگلاج ماتا مندراور مکران کے دلکش ساحل شامل ہیں۔