حسن طلال ٹوانہ ایک خود آموز فوٹوگرافر ہیں، جن کا تعلق پاکستان کے شہر سرگودھا کے ایک دیہی علاقے سے ہے۔ اپنی غیرمعمولی صلاحیتوں سے کام لیتے ہوئے، انھوں نے پاکستان کے شاندار ثقافتی تنوع کی عکس بندی اور پیشکش کے ذریعے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت قائم کی۔ ان کا سفر […]
حسن طلال ٹوانہ ایک خود آموز فوٹوگرافر ہیں، جن کا تعلق پاکستان کے شہر سرگودھا کے ایک دیہی علاقے سے ہے۔ اپنی غیرمعمولی صلاحیتوں سے کام لیتے ہوئے، انھوں نے پاکستان کے شاندار ثقافتی تنوع کی عکس بندی اور پیشکش کے ذریعے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت قائم کی۔ ان کا سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ جذبہ، فطری صلاحیت اور خودسپردگی سے کس طرح تمام رکاوٹوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور کامیابی کے نئے در وا کیے جا سکتے ہیں۔ حسن طلال کی تصویر کشی پاکستان کی ثقافتی رنگا رنگی کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کی ہر تصویر ایک ایسی کہانی سناتی ہے، جس میں وطن عزیز کی زندہ روایات، قدرتی مناظر اور پاكیستانی تحزکا عکس نظر آتا ہے۔ ان کا کام صرف ایک بصری حظ ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ ان ناظرین کے لیے ایک تعلیمی تجربے کی حیثیت بھی رکھتا ہے، جو پاکستان کے ورثے سے واقفیت نہیں رکھتے۔
حسن طلال کے فن اور ان کی تصاویر کی خیال انگیز قوت کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ ان کا کام، نہایت عزت و وقار کے حامل پی آئی اے کیلنڈر کے لیے منتخب کیا گیا۔ یہ کیلنڈر پاکستان کے اس فطری حسن کا آئینہ دار ہے، جسے حسن طلال نے اپنے منفرد تناظر میں دیکھا ہے۔ ڈیڑھ سو سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے فنکاروں میں سے حسن طلال پاکستان کی نمائندگی کرنے والے واحد فنکار تھے، جنھیں Quint.ioپر NFT کے لیے منتخب کیا گیا۔ یہ اعزاز، روایتی تصویر کشی کو جدید ڈیجیٹل فنّی منطقوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے ان کے اولیت کے حامل اہم کردار کو نمایاں کرتا ہے۔حسن طلال کی تصاویر، اسلام آباد میں سپین کے سفارت خانے اور وزارتِ خارجہ (MOFA)کے زیرِ اہتمام ہونے والی دو اہم نمائشوں میں بھی پیش کی گئیں۔ ان نمائشوں نے ان کے کام کی بااثر حلقۂ ناظرین اور بین الاقوامی سطح تک رسائی کا موقع فراہم کیا۔
ان کی تصاویر ریاست ہائے متحدہ امریکہ، قطر، بیلجیئم، آئرلینڈ، فرانس اور متحدہ عرب امارات کے سفارت خانوں کے در و دیوار کی زینت ہیں۔ ان تصاویر کا آویزاں ہونا ثقافتی ارتباط کا ایک ایسا ذریعہ ہے، جس کی مدد سے وہاں تشریف لانے والے لوگوں کو حسن طلال کے کیمرے کی آنکھ سے پاکستان کےحسن اور تنوع سے متعارف کروایا جاتا ہے۔ مزید برآں، اپنے کام کی National Geographic Magazineمیں اشاعت ایک ایسا اہم سنگ میل ہے، جسے چند ہی تصویر کش طے کر پاتے ہیں۔ اس کارنامے سے ان کے فنِ تصویر کشی کے معیار اور گہرے اثر کا بھرپور اظہار ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ اپنے میدان کے بہترین فنکاروں کے ہم رتبہ قرار پاتے ہیں۔
ان كے فن پارے پیرس میں ہونے والی ایک ڈیجیٹل نمائش کا بھی حصہ رہے ، جس میں یورپی ناظرین کو پاکستان کے باثروت ثقافتی منظر نامے سے روشناس کروایا گیا۔ اس نمائش نے بین الاقوامی شہرت کے حامل ایک فنکار کے طور پر ان کی شناخت کو مزید مستحکم کر دیا۔ حسن طلال کی متاثر کُن کہانی اور قابلِ ذکر فنی خدمات کو متعدد مقامی اور بین الاقوامی ابلاغی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے انٹرویوں میں نمایاں طور پر پیش کیا گیا۔ ان انٹرویوں نے انھیں اپنے فنّی سفر اور اپنی تصاویر کے پس منظر میں موجود کہانیوں کو ایک وسیع تر حلقۂ ناظرین کے سامنے پیش کرنے میں مدد فراہم کی۔ حسن طلال کا سرگودھا کے ایک گاؤں سے بین الاقوامی شہرت و اعتراف تک کا یہ سفر، کئی نئے تصویر کشوں کے لیے تحریک و ترغیب کا باعث ہے۔ ان کی کہانی سے واضح ہوتا ہے کہ جذبے کی شدت، سخت محنت اور تناظر میں انفرادیت کے ذریعے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ انھوں نے اپنے فن کے ذریعے نہ صرف پاکستان کی خوبصورتی کو نمایاں کیا ہے، بلکہ اس کی عالمی سطح پر پیشکش کے ذریعے پاکستان کے تقافتی ورثے کی عمیق تر تفہیم اور جانچ پرکھ کے حوصلہ افزا مواقع بھی فراہم کیے ہیں۔ ان کی کامیابیاں اور اعزازات مملکتِ پاکستان کے لیے باعثِ افتخار اور دنیا بھر کے تصویر کشوں کے لیے باعثِ ترغیب و تقلید ہیں۔
© 2025 PPN - پرامن پاکستان نیٹ ورک