چودہ،14  اگست یوم آزادی اسلامی جمہوریہ پاکستا ن کے نشتر کھٹکیں چشم خوارج میں

اس وقت پوری ملت جہاں ملی جوش و جذبے سے جشن آزادی منانے میں مصروف عمل ہے وہیں فتنہ خوارج سے  ملت کی یہ خوشی برداشت نہیں ہو رہی اور وہ اس پاک سر زمین کے خلاف نجس اور غلیظ پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔ یہ فتنہ پرست افراد رمضان المبارک کے با برکت مہینے میں  معرض وجود میں آنے والی اسلامی ریاست کے ازادی  کے دن کی خوشیوں کو غارت کرنے کے درپے ہے۔ اقوام عالم بالخصوص اسلامی دنیا کے ممالک پاکستان کو بلاشبہ اسلام  کا قلعہ تسلیم کرتے ہیں جو اس فتنہ خوارج سے ہضم نہیں ہوتا  اور طرح طرح کے زہریلے بیانیے سے اس مملکت کی خاکم بدہن بے توقیری کی ناکام کوشش کرتے دكھائی دیتے ہیں ۔ جس ملک کو ذات الٰہی نے عزت و اکرام سے نوازا ہو بھلا کوئی اسے کیسے کم کر سکتا ہے ۔ یہ فتنہ جو معصوم شہریوں کا قاتل گروہ ہے ، در حقیقت ہوشیاری سے لوگوں کو جھوٹ کی بنیاد پر ورغلانے کی کوشش کررہا ہے لیکن ان کی چالاکی ان کے کام نہ آئے گی کیونکہ پاکستان کے عوام اس فتنے کے بھیانک چہرے سے واقف ہو چکے ہیں ۔ ملک بھر بالخصوص   قبایل ان کے سیاہ چہروں  کی اصلیت کو پرکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ وہ جانتے ہیں کہ کیسے یہ فتنہ ترقی اور امن کی راہ میں حایل ایک رکاوٹ ہے ۔

لاکھوں قربانیوں کے عوض استعماری قوتوں سے آزادی چھین کر حاصلِ کی گئی اس وقت بھی قائدِ اعظم اور دیگر عمائدین تحریک پہ کفر کا فتوے لگتے رہے مگر اسلامی جمہوریہ پاکستان قرارداد مقاصد کی منظورہ کے نتیجے میں  معرض وجود میں آیا۔ ان قربانیوں کی توہین و تضحیک اور اہانت پاکستانی قوم کبھی برداشت نہیں کرے گی۔ جس طرح 1947ء میں موجود غاصبانہ سوچ کو شکست فاش سے دوچار کر کے یہ مملکت خداداد حاصل کی گئی اسی طرح اب اس خوارج کے فتنے کا سر کچل کر ہی عوام دم لے گی۔ ویسے بھی آزادی تخلیق کاروں کی منزل ہوتی ہے تخریب کار تو صرف امن و عامہ کو تباہ کر کے ظالم طرزِ فکر وعمل و مسلط کرنے کے در پے ہوتے ہیں۔

مسکراتے چہرے روشن مستقبل کی امید امن کا پرچار یہ بھلا سیاہ گھناؤنی سوچ وعمل کے مرتکب سیاہ چہروں کو بھلا کیسے خوشی دے سکتے ہیں۔ اس ملک میں بسنے والے پشتون ، سندھی، بلوچ،پنجابی اور سب مذاہبِ کے ماننے والے انتہائی محبت و یگانگت کے ساتھ رہتے ہیں اور سب کو ترقی کے یکساں مواقع میسر ہیں اور یہی آزادی کی واضح دلیل ہے ۔ معاشی اور معاشرتی مسائل کی نوعیت اور تقاضوں کی ہیئت بدلتی رہتی ہے قوموں کی زندگی اتار چڑھاؤ میں چلتی ہے اور دیکھا جائے تو اس ملک کو جو معاشی مسائل درپیش ہیں اس کی وجہ دہشتگردی ہے جس میں فتنہ الخوارج نے سب سے بڑھ کر کردار ادا کیا اور ترقی کا پہیہ سست روی کا شکار ہوا مگر اس کے باوجود اس قوم کے ارادے غیر متزلزل ہیں جس کی دنیا شاہد ہے۔یوم آزادی تجدید وفا کا دن ہے کہ قائدِ اعظم کی محبت علامہ اقبال کے خواب اور لاکھوں مسلمانوں کے لہو اور ان کی دعاؤں کا رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور دن رات محنت سے امن کو مکمل بحالی کی جانب گامزن کرتے رہیں گے اور میلی آنکھ کو نوچ پھینکیں گے۔

 

اسلامی جمہوریہ پاکستان زندہ باد!