ممنوعہ دہشت گرد تنظیم فتنہ الخوارج نے حال ہی میں ایک خود ساختہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ نومبر 2024 میں 250 حملے کیے گئے۔ یہ مبالغہ آمیز دعویٰ فتنہ الخوارج کی جانب سے عوام کو گمراہ کرنے اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشنز کے نتیجے میں ہونے والے بڑے نقصانات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نومبر کے مہینے میں کئی انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ہوئے، جن کے نتیجے میں فتنہ الخوارج کے متعدد دہشت گرد ہلاک ہوئے، اور ان کے دہشت گرد نیٹ ورک کو منہدم کر دیا گیا، جس سے ان کی آپریشنل طاقت میں کمی واقع ہوئی۔  

حملوں کی تعداد کو بڑھا کے پیش کرتے ہوۓ، فتنہ الخوارج ریاست کے خلاف ایک جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ وہ معاشرے کے حساس طبقوں سے ہمدردی حاصل کر سکے۔ یہ مبالغہ آمیز بیانیہ حقیقت پر مبنی نہیں اور اس کا مقصد اہم نقصان کے بعد اپنی ساکھ بحال کرنا ہے۔ دہشت گردوں کی جانب سے تشدد کو عظمت دینا اور اپنے آپ کو سکیورٹی فورسز کے خلاف "جہاد” میں شہید کے طور پر پیش کرنا ان کی جاری پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد عوامی جذبات کو ہیرا پھیری سے اپنے حق میں موڑنا ہے۔ یہ اپنے آپ کو آزادی کے جنگجو کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ درحقیقت وہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں اور ملک کو عدم استحکام کا شکار کرتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ، فتنہ الخوارج کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز مرنے والے دہشت گردوں کی تصاویر پھیلا کر انہیں مزاحمت کے علامت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ حکمت عملی ان کے اقدامات کو عظمت دینے اور دہشت گردوں کو ہیرو بنانے کے لیے ہے، تاکہ وہ اپنے مقاصد کے لیے حمایت حاصل کر سکیں۔ تاہم، ان کا پراپیگنڈہ حقیقت کو مسخ کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ دہشت گرد مجرم ہیں جو ایسے تشدد میں ملوث ہیں جو انہی لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے جنہیں وہ بچانے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے خلاف ان کا جہاد کا بیانیہ اسلامی اصولوں کی غلط تشریح ہے۔ 

فتنہ الخوارج کی سوشل میڈیا مہم نوجوان ذہنوں کو گمراہ کرنے کے لیے ہے، تاکہ انہیں شدت پسندی کی طرف دھکیلا جا سکے۔ یہ حکمت عملی پاکستان کے لیے براہ راست خطرہ ہے، کیونکہ اس کا مقصد معاشرتی تقسیم پیدا کرنا اور نفرت پھیلانا ہے۔ اپنے دہشت گردی کے اعمال کو ایک مذہبی جدوجہد کے طور پر پیش کر کے، فتنہ الخوارج مذہبی جذبات کو استعمال کر کے اپنے تشدد کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے، جو نہ صرف غیر اخلاقی ہے بلکہ غیر اسلامی بھی ہے۔ اسلام بے گناہ لوگوں کے قتل اور سیاسی یا نظریاتی مفادات کے لیے تشدد کی حمایت کی کھلی مذمت کرتا ہے۔ 

فتنہ الخوارج کا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر جھوٹے بیانیے پھیلانے پر انحصار ایک وسیع تر پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی محنتوں کو نقصان پہنچانا ہے، جو ملک اور اس کے شہریوں کی حفاظت کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے اپنے پیشہ ورانہ اور مخلصانہ کوششوں سے بار بار دہشت گرد نیٹ ورک کو ناکام بنایا اور بے شمار دہشت گردوں کو غیر مؤثر کیا، جس سے مزید بے گناہ جانوں کے ضیاع کو روکا گیا۔ یہ آپریشنز، جو IBOs کے ذریعے کیے گئے، سکیورٹی فورسز کے پاکستان بھر میں امن کو برقرار رکھنے کے عزم کا عکاس ہیں۔ 

فتنہ الخوارج کی سکیورٹی فورسز کو عوام کے دشمن کے طور پر پیش کرنے کی کوششیں نہ صرف بے بنیاد ہیں بلکہ گمراہ کن بھی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو دن رات پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی حفاظت کر رہی ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ملک اور فتنہ الخوارج جیسے دہشت گرد گروپوں کے درمیان کھڑے ہیں۔ یہ دہشت گرد تنظیمیں جو اپنے آپ کو ایک عظیم مقصد کے لیے لڑنے والا پیش کرتی ہیں، حقیقت میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے، اس کی ترقی کو روکنے اور خوف و دباؤ کی حکومت مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 

فتنہ الخوارج کے نومبر 2024 میں حملوں کے بارے میں کیے گئے دعوے مبالغہ آرائی ہیں اور ان کی وسیع تر پراپیگنڈہ حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ان کی تشدد کو عظمت دینے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں کو بے نقاب کیا جانا ضروری ہے، کیونکہ یہ لوگوں کو گمراہ کرنے اور پاکستان کی امن و خوشحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی جھوٹی کوششیں ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ عوام ان دہشت گرد گروپوں کے پھیلائے گئے جھوٹے بیانیوں سے آگاہ رہیں اور شدت پسندی کے خلاف جاری جنگ میں اصل ہیروز کو پہچانیں۔