فتنہ الخوارج کے مذموم مقاصد

فتنہ الخوارج مسلسل اپنے ناک خاک آلود کروانے کے بعد انتہائی بوکھلاہٹ میں ، لرزتے قدموں اور دم مرگ پہ روپ بدلنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے ۔ حالیہ دنوں  میں اس شکست خوردہ فتنے کا سرغنہ نور ولی جو اپنے آپ کو  ابو منصور عاصم  کہتا ہے ،اپنے شیطانی چیلوں کو فساد برپا کرنے کی ہدایات دے رہا ہے کہ کیسے اسلام کے نام کو بدنام کرتے ہوئے قتل و غارتگری کا بازار کرنا ہے۔ دھوکہ دہی سے مسلمانوں کو ورغلا رہا ہے۔ سوچیے! جو ٹولہ قتل جیسے حرام فعل کے لیے اکسا ئےوہ بھلا کس دین و مذہب  کی پیروی کر رہا ہے ؟اس اسلام دشمن ٹولے کے سیاہ کرتوتوں پہ نظر ڈالیں تو اس کے شر سے کوئی جگہ محفوظ نہیں رہ پائی ۔ مسجد ، سکول ، مدارسِ ، جامعات ، مقابر، بازار،  غرضیکہ کوئی مقام اور اس حرمت  ایسی نہیں جسے فتنہ الخوارج کے شیطان خارجیوں نے نہایت بے رحمی سے پامال نہ کیاہو ۔مسلمانوں کے جسموں کو بم دھماکوں سے  اڑایا، معصوم بچوں کا خون بہایا ، لوگوں کے کاروبار کو تباہ کیا، خوف و ہراس کو ترویج دی، تعلیمی اداروں اور حتی کہ صحت سے متعلقہ اپنی ڈیوٹی پہ مامور پولیو ٹیموں کا قتل کیا، ہسپتالوں کو بم دھماکہ سے اڑایا، محافظین اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دفاتر اور اس  اسلامی مملکت کی حلال کمائی سے بنا  ئےگئے املاک کو نقصان پہنچایا ، بدامنی کی فضاء قائم کر کے ملک کو معاشی و معاشرتی گزند پہنچانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ۔یہ بدنما چہرے کیسے کسی دین  کی بات کر سکتے ۔یہ زخم خوردہ بھیڑئیے پھر اپنے ناخن تیز کرنے کی سوچ رہے  ہیں۔

          جو ابلیس نہایت ہی بھونڈے دلا ئل سے معصوم عام انسانوں اور انہی کے منتخب محافظوں کی قتل کی حکمت عملی بنا رہا ہو وہ اللہ اور اس کے آخری رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھلی دشمنی کر رہا ہے۔ یہ فسادی و فتنہ پرور گروہ اپنے ملعون جرائم کے ساتھ بہت بری طرح سب پہ عیاں ہو چکا ہے اس کے مقاصد اور قابلِ نفرت ارادے کسی سے بھی ڈھکے چھپے نہیں۔ جس بے دردی سے اس  جتھے نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باسیوں پہ  انسانیت سوز مظالم ڈھائے وہ کوئی بھولا نہیں ۔ اس مملکت خداداد کی حفاظت پہ مامور حقیقی جہاد کرنے والے مجاہدین کی سپاہ نے پاکستان کی خاطر خون کے آخری قطرہ تک عزم صمیم کیا ہوا ہے اور اس کا عملی مظاہرہ بھی کر رہی ہے اور دشمن کو تگنی کا ناچ نچانے کی صلاحیت کو ثابت بھی کر چکی ہے جس کی گواہی دنیائے عالم دیتا ہے۔ ان محافظین کو اللہ کے گھر کعبہ اللہ کی سیکیورٹی دینے کا بھی شرف حاصل ہے ۔ اس کے پیچھے کروڑوں مسلمانوں کی دعائیں اور حمایت ہے جس کی تاریخ عینی شاہد ہے ۔ فتنہ الخوارج کی گیڈر بھبھکیوں سےکسی قدم لرزنے والے نہیں بلکہ اس گروہ کی دھمکی  سے خود ان پہ مسلسل کپکپی طاری ہونے شروع ہو جاتی ہے اور یہ اپنا سکون خود غارت کر لیتے ہیں۔

پے در پے سنگین دفاعی حکمت اور جنگی مہم کے نتیجے میں الحمدللہ فتنہ الخوارج اپنی آخری سانسوں پہ آچکا ہے۔ حق کی لڑائی اور اللہ کے حکم سےمعصوم نہتے اور امن پسند   مسلمانوںکی حفاظت پہ جو اللہ کے شیر مامور ہیں وہ لڑنا بھی جاتے اور کچلنا بھی جانتے ہیں وہ مکرو فریب پہ نہیں شہادت کے جذبے سے لبریز ہیں اور فتنہ الخوارج کے آخری کو جہنم واصل کیے بنا چین سے نہیں رہیں گے۔شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے انہی کے بارے میں کیا خوب کہا کہ

آئینِ جواں مرداں ، حق گوئی و بے باکی          

اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی

  انہوں نے ہر بار اک عہد کے تحت ہمیشہ میدان حرب میں اسلام کے احکامات و ہدایات کو اپنایا  ہے ۔ اب بس فتنہ الخوارج اپنے دن گننے شروع کر دے کیونکہ پاکستان کی عوام اور سپاہ  تب تک پیچھے ہٹنے والی  نہیں ہے جب تک کہ اس ارض پاک کو اس غلیظ فتنے سے مکمل چھٹکارا نہیں دلا دیتی۔

 

اسلامی جمہوریہ پاکستان زندہ باد!