بلوچ بے وفا نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یقینا تمہیں پتہ نہیں جھوٹے خداؤں کی خوشنودی کے لیے زمانہ جاہلیت کی رسموں کی طرز پہ انسانوں کی بلی چڑھانے والے درندہ صفت بدنما وحشی آج بھی خون کی ہولی کھیلنے سے باز نہیں آتے۔ بلوچستان میں موجود بلوچوں کے نام کو بدنام کرنے والی دہشتگردی کی مرتکب قاتل جماعتیں […]
بلوچ بے وفا
نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یقینا تمہیں پتہ نہیں
جھوٹے خداؤں کی خوشنودی کے لیے زمانہ جاہلیت کی رسموں کی
طرز پہ انسانوں کی بلی چڑھانے والے درندہ صفت بدنما وحشی آج بھی خون کی ہولی
کھیلنے سے باز نہیں آتے۔ بلوچستان میں موجود بلوچوں کے نام کو بدنام کرنے والی
دہشتگردی کی مرتکب قاتل جماعتیں بلوچستان لبریشن آرمی ، بلوچستان لبریشن فرنٹ اور
دیگر شیطان کی خدمت میں ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔ کئی عرصہ سے بلوچستان میں تخریب
کارکالعدم تنظیموں نے محض اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے رب انسان کی ناراضگی مول
لے کر معصوم شہریوں کو بھینٹ چڑھانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس کے لیے یہ مختلف
جھوٹی تاویلیں اور حیلے بہانے اور اپنے جیسے افسانے گھڑتے نظر آتے ہیں ۔ان دہشت گردوں نے مخبری اور
جاسوسی کا بے بنیادالزام تراش کر (جوہان) قلات کے رہائشی گل حسن جٹک اور(
خالق آباد )قلات کے خادم حسین پندرانی کو نہایت بے دردی اور سفاکیت سے قتل
کر دیا۔ وہ بلوچ خاندانوں کے لعل تھے مگر دل کے کالوں کو کیا معلوم کہ لعل کیا
ہوتے ہیں یہ تو ہر طرح کی بینائی سے محروم اندھیروں کے باسی بنے کالے کرتوتوں میں
ملوث ہیں ۔محض اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کی خاطر بلوچ اقدار کو پامال کرتے ہوئے
ان مسلح جتھوں نے انسانی خون کو نہایت ارزاں سمجھ رکھا ہے اسی وجہ سے وہ بے بنیاد
الزامات لگا کر معصوم اور نہتے بلوچ نوجوانوں کو کبھی مخبر اور کبھی کچھ بہانوں سے
پھنساتے اور نہایت مکروہ ،پر فریب اور چالاکی سے قتل کر
دیتے ہیں۔
قرآن
کے مطابق جس نے ایک انسان کو قتل کیا اس نے ساری انسانیت کا قتل کیا۔مگر جب خوف
خدا نہ رہے اور انسانیت کی پرواہ نہ رہے اور جہالت سے مت ماری ہوئی ہو تو اشرف
المخلوقات کا درجہ یاد نہیں رہتا اور حیوانیت اپنے عروج پہ آجاتی ہے۔ بات یہ ہے کہ
کیا یہ خوں ریزی ایسے ہی جاری رہے گی، گھر اجڑتے رہیں گے، نفرت انگیزی اور فتنہ
پروری کو جگہ ملتی رہے گی یا پھر اس کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر بلوچستان ،
بلوچ عوام اور بلوچ اقدار کا مکمل تحفظ کرنا ہوگا۔بلوچ نے کبھی بے وفائی نہیں کی
نہ یہ دغاباز ہیں انہوں نے ہر پل اپنی زمین سے وفادار ی نبھانے کی خاطر اپنی جان
کی پرواہ کئے بغیر ہی دنیا کو بے نظیر
مثالیں دیں ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ سب شراکت دار صوبے بھر میں سرگرم ان گروہوں کی
غیر انسانی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرنی ہو گی اور اس بربریت کو اجاگر کرتے ہوئے مجرموں کو سنگین
سزا دلوانے کے لیے یکجا ہونا ہوگا تاکہ محاذ پہ خواہ نظریاتی ہوں یازمینی ہوں، ہر
طرح سے دفاع کر کے تخریبی طاقتوں کا قلع
قمع مل کر کرنا ہوگا۔ریاست اپنے شہریوں کے امن، خوشحالی اور تحفظ کے لیے ریاست
دشمن عناصر اور ان کے سہولت کاروں کا خاتمہ کرکے مجرمین کو عوام کی امیدوں کے
مطابق کیفر کردار تک یقینی طور پہ پہنچائے گی۔ یہ تاتاریوں کے ظلم کو جلا بخشنے
والے کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں جو انسانی خون سے اپنی پیاس بجھاتے اور کئی
گھرانوں کے چشم و چراغ کو بجھا کر جو دکھ دیئے وہ ناقابلِ فراموش ہیں جن پہ ان کی
سفاکی ساری دنیا کو بتائی جاتی رہے گی کہ اصل بلوچ با کردار ،با وفا اور با ضمیر
ہیں جن کو ان مٹھی بھر جاہلوں اور کاہلوں نے دنیا بھر میں بدنام کر رکھا ہے اس کے
یہ من گھڑت کہانیاں ، خودساختہ افسانے اور وحشت کے ترانے دکھاتے پھر رہے ہیں۔
نوجوان
کسی بھی ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں جن کو کسی بھی قیمت پہ دہشت گردوں کے حوالے
نہیں کیا جاسکتا بی ایل اے ، بی ایل ایف سراسر بد عقیدہ ، اسلام و بلوچ دشمن قوتوں
کے آلہ کار اور غیر انسانی سوچ و عمل کے گروہ ہیں جن کا نہ کوئی نظریہ، نہ امن
پسندانہ حکمت عملی اار نہ ہی انسان دوست فکر ہے بلکہ فساد ، فساد اور صرف فساد کا عقیدہ
ہے۔ ان کے سرکردہ بھگوڑے نام نہاد لیڈر باہر کے ممالک میں ریاست دشمن قوتوں کی کٹھ پتلیاں بن کر جہالت
اور دنگا فساد کرنے اورکروانے کے ماسٹر
مائنڈ بن کے بلوچستان اور بلوچ قوم کا نام بدنام کرنے کی تگ و دو میں جی حضوری
کرتے پھر رہے ہیں۔ انہیں بلوچستان پاکستان اسلام بلوچ قوم کی فلاح اور نیک نامی سے
کوئی غرض نہیں انہیں چند ٹکے ہڈی کی طرح ڈال دئیے جاتے ہیں اور یہ ظلم کی انتہا ءکرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے یہ بلوچ تو دور کی
بات کسی بھی انسان کے نمائندے نہیں کیونکہ حیوان انسان کا تابع تو ہے مگر اس کا پالن
ہار نہیں۔ بلوچ وفادار ہیں اس پہ کسی کو کوئی شک نہیں مملکت خداداد کے لیے ان کی
خدمات ناقابلِ فراموش ہیں لہذا دشمن کے
چاہنے کے باوجودبھی ان کی حب الوطنی کا جذبہ کبھی ماند نہیں پڑ سکتا کیونکہ مٹی ہی
وفا والوں کی ہے۔
© 2025 PPN - پرامن پاکستان نیٹ ورک