بلوچستان پاکستان کی شان بلوچستان میں بسنے والے حب الوطنی میں کسی سے کسی بھی طور کم نہیں بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالامال ہے اس صوبے نے بہت نامور افراد پیدا کیے ہیں جنہوں نے اپنی انتھک محنت ، لگاؤ اور آئین پاکستان […]
بلوچستان میں بسنے والے حب الوطنی میں کسی سے کسی بھی طور کم نہیں بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو قدرتی وسائل سے مالامال ہے اس صوبے نے بہت نامور افراد پیدا کیے ہیں جنہوں نے اپنی انتھک محنت ، لگاؤ اور آئین پاکستان کی پاسداری کرتے ہوئے دنیائے عالم میں پاکستان کا نام روشن کیا جسے پاکستان کی عوام کبھی بھلا نہیں سکتی ۔ رقبے کی وسعت اور طویل فاصلوں پہ مکین افراد تک تمام تر سہولیات کی فراہمی بہت بڑا چیلنج ہے جسے محدود وسائل کے باوجود ریاست قبول کر کے موزوں اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔ پچھلی چند دہائیوں سے بیرونی مداخلت سے پیدا ہونے والے ماحول سے اس صوبے کا امن اور ترقی نسبتا سست روی کا شکار ہوا ہے اس چیز کو دیکھتے ہوئے چند ریاست اور بلوچستان دشمن عناصر نے پاکستان اور صوبہ بلوچستان کے خلاف مجرمانہ اور سفاکانہ کردار ادا کرتے ہوئے چند لوگوں کو گمراہ کیا گیا جو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم شہریوں کو قتل میں ملوث ہیں اس کے علاوہ سرکاری املاک اور تاریخی یادگار جیسے قائد اعظم ریزیڈنسی زیارت پہ حملہ کر کے تباہ کیا اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا جسے پاکستان نے بلوچستان کے شہریوں اور وہاں کی املاک کے تحفظ کی خاطر قبول کیا گیا تاکہ امن و عامہ کی صورتحال کو برقرار رکھا جائے اور یہاں کے باسیوں کو آئین پاکستان کے تحت آزادی اور ترقی کے یکساں مواقع میسر ہو سکیں ۔ سیکیورٹی فورسز نے لا تعداد قربانیاں دیں ان کے خاندانوں نے مشکل صورتحال کو دیکھا جیسے وہاں کے معصوم باشندوں کی دہشتگردی کے نتیجے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھوئے اور خاندان کو نقصان پہنچایا ۔ اس سلسلے میں ریاست پاکستان نے بلوچستان کی عوام کی امیدوں کے عین مطابق ناگزیر اقدامات اٹھائے تا کہ دہشتگردی کا مکمل قلع قمع کیا جاسکے اور گمراہی کا شکار افراد کو صوںے اور ملک کے تحفظ کا احساس دلایا جائے تاکہ دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے اور ہر قسم کی منفی اور پروپیگنڈہ کا بھر پور جواب دیا جا سکے اور عظیم بلوچ روایات کو محفوظ کیا جا سکے.