حکومتی اقدامات: قبائلی علاقوں میں خوشحالی کی جانب ایک قدم

سال 2020 میں حکومتِ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) اور حکومتِ جاپان کے اشتراک سے کُرم اور اورکزئی اضلاع میں ایک نئے امن کے فروغ کے منصوبے کا آغاز کیا، جو کہ 3.9 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے شروع کیا گیا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد کمیونٹی اور مقامی انتظامیہ کے درمیان اعتماد کی فضا کو بحال کرنا اور ان علاقوں کے معاشی حالات کو بہتر بنانا ہے۔ اس منصوبے کا مُمکنہ ہدف 200,000 افراد ہیں، جن میں خصوصاً خواتین اور نوجوان شامل ہیں، جنہیں مختلف شعبہ جات میں تربیت فراہم کی جائے گی۔

منصوبے کے تحت اقدامات:

حکومتی مشاورت اور کھیل/ثقافت کی تقریبات کا انعقاد

اس منصوبے کے تحت نوجوانوں کو حکومتی پالیسیوں پر مشاورت میں شامل کیا جائے گا اور مختلف کھیلوں اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ لوگوں کے درمیان اعتماد اور اتحاد کو فروغ ملے۔

روزگار کے مواقع

نوجوانوں کو آن لائن کام کرنے کی تربیت دی جائے گی جس کے ذریعے 1,300 افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

کمیونٹی تنظیموں کی منصوبہ بندی کے عمل میں شمولیت

مختلف کمیونٹی تنظیموں کو منصوبہ بندی کے عمل میں شامل کیا جائے گا اور 50 کمیونٹی فزیکل انفراسٹرکچر سکیموں کی بحالی کی جائے گی۔

دیہی کونسل خانوں کا قیام

مقامی انتظامیہ کو مضبوط بنانے کے لیے 35 دیہی کونسل خانوں کے دفاتر تعمیر کیے جائیں گے۔

کاروباری خواتین کے لیے مراکز

کاروباری خواتین کے لیے دو مشترکہ سہولتی مراکز بھی فعال کیے جائیں گے۔

اہمیت اور اثرات

وزارتِ اقتصادی امور کی اضافی سیکرٹری، محترمہ سمر احسان نے اس پروگرام کی تقریب میں بات کرتے ہوئے کہا، "پورا قبائلی علاقہ دو دہائیوں کی عدم تحفظ اور اس کے بعد کے اثرات سے شدید متاثر ہوا ہے۔ مرج شدہ اضلاع کا استحکام اور اقتصادی بحالی پائیدار امن اور خوشحالی کے لیے اہم ہے’’۔

 

اس منصوبے کی مدد سے نہ صرف انفرادی سطح پر نوجوانوں اور خواتین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی بلکہ مجموعی طور پر ان اضلاع کی ترقی اور خوشحالی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔ ان اقدامات سے مقامی آبادی کو نہ صرف اقتصادی مواقع ملیں گے بلکہ انہیں ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل کی امید بھی ملے گی۔