دیامر بھاشا ڈیم دریائے سندھ پر واقع ایک یادگار منصوبہ ہے۔ جو پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر اور خیبر پختون خواہ کے ضلع کوہستان کے درمیان واقع ہے ۔ اس کی ابتدا ء1998 میں اس وقت ہوئی جب اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان نے رسمی طور پر اس کا سنگ بنیاد […]
دیامر بھاشا ڈیم دریائے سندھ پر واقع ایک یادگار منصوبہ ہے۔ جو پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر اور خیبر پختون خواہ کے ضلع کوہستان کے درمیان واقع ہے ۔ اس کی ابتدا ء1998 میں اس وقت ہوئی جب اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان نے رسمی طور پر اس کا سنگ بنیاد رکھا ، جو ایک خوشحال پاکستان کی کوشش کا آغاز تھا ۔ چلاس شہر سے تقریبا 40 کلومیٹر نیچے کی طرف اور تربیلا ڈیم سے 315 کلومیٹر کے کافی فاصلے پر واقع "بھاشا” نامی مقام کے قریب واقع ہے ۔
اپنی سراسر وسعت کے لیے قابل ذکر ، دیامر بھاشا ڈیم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں ایک ٹائٹن کا کردار ادا کرتا ہے ، جو عالمی سطح پر سب سے اونچا رولر کمپیکٹ کنکریٹ (آر سی سی) ڈیم ہے ، جس کی اونچائی 272 میٹر تک ہے ۔ اس زبردست منصوبے میں چین کاپاکستان کے ساتھ باہمی تعاون کی اس ڈیم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کررہی ہے ۔ اس منصوبے کی ابتدا یٰی آغاز جنوری 2006 میں ہوا ، جب صدر پرویز مشرف کی قیادت میں حکومت پاکستان نے ایک دہائی کے دوران پانچ کثیر مقصدی اسٹوریج ڈیموں کی تعمیر کے منصوبوں کی نقاب کشائی کی ۔ دیامر بھاشا ڈیم ایک فلیگ شپ پراجیکٹ کے پہل کے طور پر اسامنے آیا، جس کا تصور توانائی ، پانی کے ذخیرے ، آبپاشی اور سیلاب پر قابو پانے سمیت مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا تھا ۔ نومبر 2008 میں قومی مالیاتی اداروں نے تقریبا 10 کیوبک کلومیٹر کی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 12.6 بلین ڈالر لگایا تھا ۔ تکمیل پر متوقع فوائد کئی گنا ہیں ، جن میں 4800 میگاواٹ پن بجلی کی سے لے کر آبپاشی اور پینے کے مقاصد کے لیے اضافی آبی ذخائر کا ذخیرہ شامل ہے ۔ مزید برآں ، اس ڈیم سے تربیلا ڈیم کی بہاو کی عمر کو 35 سال کے فرق سے بڑھانے اور دریائے سندھ کے گلیارے کے ساتھ سیلاب کے اثرات کو کم کرنے کا امکان ہے ۔ مئی 2020 میں پاکستانی حکومت کی نمایندہ ادارہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اور چائنا پاور کے نمایندوں پر مشتمل ایک وفد کا مشترکہ منصوبے کے حوالے سے ان کے درمیان معاہدہ ہوا جس نے اس منصوبے کی تیز رفتاری میں ایک اہم سنگ میل کا آغاز کیا ، جس سے اس کے کامیاب حصول کی راہ ہموار ہوئی ۔ اس ڈیم کی کلیدی خصوصیات ہی اس کین اہمیت کی وضاحت کرتی ہیں ، جس میں اس ڈیم کی اونچائی ،اس کی تعمیر کی قسم ، موڑ کا نظام ، اسپیل وے کی تشکیل ، ذخائر کی سطح ، اور بجلی پیدا کرنے کا بنیادی ڈھانچہ شامل ہے۔ اپنی بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت سے بالاتر دیامر بھاشا ڈیم سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے ، جو روزگار کے مواقع اور بنیادی ڈھانچے میں اضافے سے بیشتر سہولیات میں اضافہ کے ذریعے مقامی برادریوں کے لیے امید کی کرن پیش کرتا ہے ۔ مزید برآں ، پاکستان کی توانائی کی حفاظت اور ماحولیاتی استحکام کو تقویت دینے میں اس کا کردار قومی اور عالمی سطح پر اس کی اہمیت کو واضح کرتا ہے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم انسانی ذہانت اور تعاون کا ثبوت ہے ، جو پاکستان اور اس کے عوام کے لیے ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان کی زمین کی ترقی کی تزئین کو نئی شکل دینے کے لیے بنایا گیا ہے جو ایک خوشحال اور تواناپاکستان کی نشانی ہوگی۔