شہباز احمد (شہباز سینئر)

عا لمی  ہاکی کے کھیل کے بہترین فارورڈز میں سے ایک جنہیں ہاکی کے میراڈونا کے نام سے جانا جاتا ہے، شہباز احمد، یکم ستمبر 1968 ءکو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ ہا کی   كے میدان بجلی كی طرح ان كی دوڑ كی وجہ سے انہیں "الیکٹرک ہیلز والا آدمی” کا نام دیا گیا۔ ان کی ڈربلنگ کی مہارت اور ہاكی  پر کنٹرول  بے مثال تھا۔ وہ    1986ء میں پاکستان كی ٹیم میں  منتخب ہوئے اور جلد ہی اہم اور میچ جیتنے والےفارورڈ كھلاڑی بن گئے۔ پاکستان کے علاوہ وہ 1996 ء میں اٹلانٹا گیمز کے بعد جرمن کلب ہارویسٹی ہوڈر اور ڈچ کلب اورانجی زوارٹ کے لیے بھی کھیلے۔

پاکستان نے 1994 ءمیں شہباز احمد کی کپتانی میں ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا۔انہوں نے  1990 ء اور 1994 ء ورلڈ کپ میں مسلسل دو  بار’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ‘ کا اعزاز حاصل کرنے والےدنیا كے  واحد كھلاڑی ہیں۔ ہاکی کے شائقین کی یادوں میں 1994 ء کے ورلڈ کپ فائنل میں نیدرلینڈ کے خلاف ان کی شاندار کارکردگی آج بھی تازہ ہے۔ ان کے کھیل کے دوران  یاد گار داو پیچ کی کمال مہارت کا استعمال، ڈربلنگ، اسٹک ورک اور گیند پر کنٹرول آج بھی ہاکی کے شائقین کو مسحور کردیتے ہیں۔

 

شہباز احمد سینئر نے 1986ء، 1987ء، 1988ء، 1989 ءمیں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ تیسرا ایشیا کپ، نئی دہلی 1989ء؛ ساتواں ہاکی ورلڈ کپ، 1990 ء لاہور، بی ایم ڈبلیو ٹرافی ایمسٹرڈیم، 1990ء، گیارویں ایشین گیمز بیجنگ، 1990ء، بارویں چیمپئنز ٹرافی، میلبورن اور ہاکی ورلڈ کپ سڈنی 1994ء۔

ہاکی میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں صدر پاکستان نے ہلال پاکستان سے نوازا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 1992 ءمیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔ شہباز سینئر نے 2015 ء سے 2019 ء تک پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل کے طور پر بھی اپنی خدمات سر انجام دیں۔ شہباز سینئر کو 2022 ءمیں سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی 48 ویں کانگریس کے دوران آرڈر آف میرٹ ملا۔پا کستان کی عوام اور پرامن پاکستان نیٹ ورک کی ٹیم  تہہ دل سے آپکی پاکستان کے لیے  دی جانے والی خدمات  پہ خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔