شہرہ آفاق لوک موسیقی گلو کار المعروف لالہ آواز امن و اتحاد دنیا میں سازگار علاقوں میں اگنے والے پھولوں کی نسبت صحرا اور شدید موسم اور مشکلات کا سامنا کرکے اپنی مہک کو نہ صرف اپنے گردونواح میں بلکہ دور دور تک پہنچانے والے پھول وہ مقام رکھتے ہیں جو اندھیرے میں اک چھوٹی […]
شہرہ آفاق لوک موسیقی گلو کار المعروف لالہ آواز امن و اتحاد
دنیا میں سازگار علاقوں میں اگنے والے پھولوں کی نسبت صحرا اور شدید موسم اور مشکلات کا سامنا کرکے اپنی مہک کو نہ صرف اپنے گردونواح میں بلکہ دور دور تک پہنچانے والے پھول وہ مقام رکھتے ہیں جو اندھیرے میں اک چھوٹی سی کرن سے آغاز لینے والی چار سو پھیلنے والی روشنی اور خشک زمین پہ پہلی پڑنے والی ایسی بارش کی پہلی بوند جس سے خشک سالی کا خاتمہ ہو،کو حاصل ہے۔سرگودھا ڈویژن نے جہاں علاقائی و مقامی ہیروں کو جنم دیا وہیں عالمی شہرت یافتہ ہستیوں کو بھی منظر عام پہ لا کر دنیا بھر کو ان آبگینوں سے روشناس کروایا انہی میں اک بہت قدآور شخصیت عطاء اللہ خان نیازی عیسی خیلوی ہے جن کا حقیقی نام عطاء اللہ شاہین ہے آپ 19 اگست 1951ء کو سرگودھا ڈویژن کے ضلع میانوالی کے علاقے عیسی خیل میں احمد خان نیازی کے گھر میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم وہیں سے حاصل کی اور ساتھ ہی موسیقی کی جانب راغب ہو گئے قبائلی طرز زندگی نے اس روشن خیالی کو قبول نہ کیا اور آپ کڑے امتحان سے دوچار ہونا شروع ہو گئے جس میں بطور ٹرک ڈرائیور تک کا شعبہ اپنانا پڑا مگر اپنے جذبے اور موسیقی سے شغف پہ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ریڈیو بہاولپور اور پھر 1973ء میں پاکستان ٹیلی ویژن کے مشہور زمانہ پروگرام نیلام گھر میں پہلی دفعہ شرکت کر کے اپنے دور کے نامور گلوکاروں اور موسیقاروں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔گانے،غزل،لوک گیت،فلمی و ملی نغمے،دوھڑے، ٹپے، ماہیے غرضیکہ تمام ممکنہ علاقائی موسیقی کی اصناف کو بااحسن طور پیش کیا ملکی و غیر ملکی سطح پہ نہ صرف پذیرائی لی بلکہ سحر انگیز شخصیت بن کے ابھرے۔
ء1977 میں پہلا آڈیو البم نکالا آپ نے اردو،پنجابی،سرائیکی،پشتو،سندھی،بلوچی جیسی 7 زبانوں میں گانے گائے۔عطاء اللہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ آپ کو ہر جنس اور عمر کے لوگ پسند کرتے ہیں اور آج تک آپ کی مقبولیت مزید سے مزید مستحکم ہوتی جارہی ہے 45000سے زائد گانوں کو اپنی مسحورکن آواز دینے والی اس شخصیت نے پاکستان کے تمام صوبوں میں شہرت پا کے وفاق کی علامت بن گئے جو کسی اور کم ہی ایسا مقام ملا ہے۔ 4 فلموں جن میں زندگی اور دل لگی شامل ہیں میں، اداکاری کی بھی طبع آزمائی کر چکے ہیں۔بڑی مونچھیں،کاندھے پہ لٹکائی دیدہ زیب رنگوں سے مزین علاقائی شال،میانوالی اور پشتونوں کی خاص پگڑی اس وضع قطع نے نہ صرف اپنی دھاک جمائی بلکہ اس کو مکمل طور پہ آپ کے چاہنے والوں نے اپنایا۔ فوج،پولیس،،ٹرک ڈرائیور،ملک سے دور رہنے والے باشندوں میں نہ صرف زبردست مقبول ہوئے بلکہ ان کی تنہائیوں، درد، دکھ،غم،وطن سے دوری،غمی خوشی میں اپنوں کو یاد کرنے،ٹوٹے دلوں، بے آواز پہاڑوں، بیابانوں، صحراوں،محبت میں امتحانوں، شکستہ حوصلوں،پاکستان کے دیہی ثقافت، رسموں،پاکستان کے مختلف علاقوں سے روشناس آپکی گائیکی میں مکمل جھلکتی ہے یہ نمایاں حیثیت کسی اور کو نصیب نہیں ہوئی۔آپ صحیح معنوں میں سفیرامن، ثقافت،آواز اور جذبات بن کے سامنے آئے. اب تک 519 کے لگ بھگ البم ریلیز ہو چکے ہیں۔ 1994ء میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آپ کا نام آچکا ہے۔ اس کے علاوہ 1992ء میں پاکستان میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی, پھر 2007ء میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے ہاتھوں لائف ٹائم ایچیو منٹ کا ایوارڈ اور 2019ء میں پاکستان میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے 2019ء میں تمغہ ستارہ امتیاز حاصل کیا۔اس کے ساتھ ساتھ لا تعداد پی ٹی وی،ریڈیو پاکستان سمیت ملکی و غیر ملکی سطح پہ لا تعداد انعامات و اعزازات اپنے نام کر چکے ہیں۔ملک کے نامور شعراء کرام کا کلام آپ نے گایا اور داد تحسین وصول کی۔عطاء اللہ ایسی شخصیت ہے جس کی بدولت ٹرک آرٹ پروان چڑھا آپکی تصاویر کافی دہائیوں سے ٹرکوں کی زینت بنی آرہی ہے جو صرف مقتدر شخصیات تک محدود تھا۔کوک اسٹوڈیو نے آپ کے گائے ہوئے کلام کا انتخاب کر کے نئی نسل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔آپ کے تین بچے سانول, لاریب اور بلاول ہیں جو آرٹ سے منسلک ہیں ان میں لاریب عطاء جو کہ فلموں میں عکسی اثرات دینے کی ماہر ہیں اب تک تقریبا ایک درجن کے قریب ہالی ووڈ کی فلموں میں وہ اپنے فن کا مظاہرہ کر چکی ہیں جبکہ سانول ”میرے وطن یہ عقیدتیں ” جیسا مشہور ملی نغمہ گا چکے ہیں اور مزید منصوبوں پہ کام جاری ہے۔عطاء اللہ نے شوکت خانم کینسرہسپتال کی تعمیر کے لیے بھی بھرپور خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔آپ کے مشہور گانوں اور غزلوں میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: تم کو شہرت ہو مبارک،ادھر زندگی کا جنازہ اٹھے گا،محبت کی قیمت ادا کیا کریں گے،اے تھیوا، اساں لے کے جانڑا اے میانوالی،ساڈی زندگی نوں روگ لانڑ والیا،سب مایا ہے،نی اوٹاں والے ٹر جانڑ گے،پیار نال نہ سہی غصے نال ویکھ لیا کر،بالو بتیاں وے ماہی ساکوں مار او سنگلاں نال،پخیر راغلے،جدوں تیری دنیا توں،کنڈیاں تے ٹر کے آئے،وے بول سانول اور دیگر لا تعداد شاہکار شامل ہیں۔ علاوہ ازیں عطاء اللہ نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے شووز کرتے آرہے ہیں اور پاکستان کی ثقافت سے دنیا بھر کو روشناس کروایا۔پاکستان کو دنیائے عالم سے متعارف کروانے پہ اہل پاکستان آپ کی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھیں گے۔پرامن پاکستان نیٹ ورک ٹیم لالہ عطاء اللہ خان نیازی عیسی خیلوی کاوشوں پہ زبردست خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ لمبی اور صحتمند عمر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہے۔
ٌٌٌٌٌٌ
© 2025 PPN - پرامن پاکستان نیٹ ورک