فتنہ الخوارج کا تخریبی منصوبہ الخندق عملیات

مسلسل شکست سے دوچار فتنہ الخوارج (تحریک طالبان پاکستان)انتہائی بوکھلاہٹ کا شکار نظر اتی ہے اس دہشت گرد تنظیم کی مکمل کمر توڑ چکی ہے مگر رسی جل گئی لیکن بل نہیں گیا مگر بھونڈا پن کی انتہاء کو چھونے والے اس گروہ نے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کی خاطر الخندق آپریشنز کے نام سے نئے محاذ اور حربے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ فسادی اور انتشاری ٹولے نے سال 2025 کی بہار کو تہہ و بالا کرنے کی خاطر اسلامی تاریخ میں مقدس جنگ غزوہ خندق یا غزوہ احزاب سے جانے جانے والی دفاعی حکمت عملی کو نہایت چالاکی و مکاری سے اپنے گھناونے مقاصد کا چڑھاوا چڑھانے کی کوشش کی ہے حالانکہ یہ غزوہ انحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قیادت میں مسلمانوں کے دفاع کے لیے لڑا جس پرقرآن کریم میں سورہ الاحزاب میں نازل ہوئی جس وقت مسلمان اپنی مقام میں رہتے ہوئے نا مساعد حالات نبر آزما تھے اس وقت جنگی حربے کے طور پر خندقیں کھودی گئیں جو دشمنوں کے لیے جہنم کے گڑھے ثابت ہوئے اور اب فتنہ الخوارج نے اپنی ابلیسی قیادت میں اس جنگ کا استعارہ لیا ہے وہ یقینا اپنی مردہ لاش کو جہنم کے اسی گڑھے میں پھینکے گی۔ منفی پروپیگنڈا کرنا اور بے پرکی اڑانا اس دہشت گرد اور انسان دشمن جتھے کا پرانا وطیرہ چلا آرہا ہے اس جماعت کے کردار کی جانب نظر دوڑائیں تو آپ کو محسوس ہوگا کہ پچھلی دو دہائیوں سے کیسے اسلامی جمہوری پاکستان میں خون کی ہولی کھیلی گئی ملک کے انفراسٹرکچر کو بے حد نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے معاشی معاشرتی اور سیاسی زک اٹھانا پڑی ۔پاکستان کی معیشت کا پہیہ سست روی کا شکار ہوا مگر اس گمراہ گروہ کے ہر بیانیے کو یکسرمسترد کرتے ہوئے عوام نے اپنے محافظین کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہو کر ہر چیلنج کا بخود بھی سامنا کیا۔ فتنہ الخوارج کے نہ صرف اسلام بلکہ قبائل کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا اسلام کے نام پر انہوں نےنوجوانوں کو بھٹکایا اور کئی گھرانوں کے چراغ گل کیے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سابقہ فاٹا اپنی شاندار روایات اور انسان دوستی کی وجہ سے پوری دنیا میں اپنا ثانی نہیں رکھتا اس کی محبت اور سادگی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے فتنہ الخوارج نے ان قبائل کو جانی و مالی نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی اور یہ اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ یہ فتنہ گر کبھی بھی اسلام اور قبائل کے ہمدرد نہیں رہے اور اسی سوچ و عمل کو مزید تقویت پہنچانے کے لیے بھونڈے پن پر اترے نظر اتے ہیں۔ فتنہ الخوارج کی ابلیسی سرگرمیوں کی وجہ سے خطے میں امن متاثر ہوا ان کی بھرپور کوششوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ پاکستان کبھی اکیلے پن کا شکار نہیں ہوا۔ بین الاقوامی سطح پر افواج پاکستان اور عوام الناس کی امن کی بحالی کی خاطر قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جہاں پر آئین پاکستان کے مطابق ہر ایک کو آزادی رائے کا مکمل اختیار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان  میں عام انتخابات  منعقدہوتے ہیں جس میں لوگ آزادانہ طور پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے نمائندگان کا انتخاب ووٹ کے ذریعے کرتے ہیں تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی خاطر اتحاد کی فضا قائم ہو یہی عوامی نمائندے عوام الناس کی طرز زندگی کو بہتر بنانے اور انہیں تحفظ مہیا کرنے کے لیے قانون سازی اور دیگر آئینی فیصلے کرتے ہیں ۔پاک فوج انہی فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی ہے اور  امن و جنگ غرضیکہ ہر قسم کی صورتحال میں فعال کردار ادا کرتی رہی ہے اور عوام النا س کی عین توقعات کے اوپر پورا اترتی آئی ہے۔

 

یہی وجہ ہے کہ ملک دشمن عناصر کی ہمیشہ سے یہی خواہش رہی کہ عوام اور فوج کے درمیان اعتماد اور محبت کے رشتے کو ختم کیا جائے جس کے لیے وہ ہر وقت شیطانی سوچ اور تخریبی طرز عمل میں جتے رہتے ہیں اسی بناء  پر وہ سیکیورٹی فورسز کو اپنی گیدڑ بھبھکیوں سے متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔اپنے اس غلیظ منصوبے میں انہوں نے مختلف دہشت گردانہ طرز عمل اور مذموم سرگرمیوں کے متعلق بتانے کی کوشش کی ہے کہ وہ کس کس قسم کے اسلحے اور حربے سے کیا کیا نشانہ بنا سکتے ہیں جو حزب الشیطان فتنہ خوارج کا دیوانوں کا خواب ہے جو کبھی پایہء تکمیل تک نہیں پہنچے گا اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پاک افواج 25 کروڑ افراد کی زندگیوں کی ضامن ہے جسے بچے بچے کی مکمل حمایت حاصل ہے پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی معترف ساری دنیا ہے حتی کہ دشمن بھی تعریف کرتے نہیں تھکتے ۔اس فوج کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت سب سے زیادہ اپنے دستے مختلف ممالک میں پیش کیے اور آج بھی اقوام متحدہ کی ترجیحات میں پاک فوج سرفہرست ہے اس فوج کو عرض مقدس پر بھی اپنی خدمات دینے کی سعادت حاصل ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب سکولوں ،مدرسوں، مزاروں بازاروں ،ہسپتالوں اور پرامن جگہوں کو بم دھماکوں سے اڑانے والے فتنہ الخوارج مکرو فریب سے کام لیتے ہوئے سبز باغ دکھانے کی کوشش میں ہیں یہ راندہ ءدرگاہ لوگ اب مسیحا کی صورت میں خود کو پیش کرنے کے در پہ ہیں دراصل یہ بھیڑوں کی کھال میں چھپے بھیڑیے ہیں جو کسی ہمدردی محبت اور اعتماد کے حقدار نہیں ہیں بلکہ اپنے کھودے ہوئے گڑھوں میں خود ہی گرتے جا رہے ہیں اور اسی وجہ سے پاکستان کی عوام اور فوج ان کے ہر لعین مقصد کو ناکام کرتے ہوئے انہیں شکست سے دوچار کرے گی اور ان کے مکمل خاتمے تک کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی اور انکا ہر لحاظ سے خاتمہ کرکے دم لے گی۔