طلعت حسین پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو پاکستان کی ڈراما انڈسٹری کے معروف شخصیت تھے۔ طلعت حسین ورسٹائل فنکار تھے جن کی ڈائیلاگ ڈیلیوری کا ایک زمانہ معترف تھا، طلعت حسین نےجاندار اداکاری سے ڈرامہ و فلم شائقین کے دلوں میں جگہ بنائی۔ وہ فنونِ لطیفہ سے نصف صدی سے وابستہ تھے۔ گویا انھوں نے […]
طلعت حسین پاکستان ٹیلی وژن اور ریڈیو پاکستان کی ڈراما انڈسٹری کے معروف شخصیت تھے۔ طلعت حسین ورسٹائل فنکار تھے جن کی ڈائیلاگ ڈیلیوری کا ایک زمانہ معترف تھا، طلعت حسین نےجاندار اداکاری سے ڈرامہ و فلم شائقین کے دلوں میں جگہ بنائی۔ وہ فنونِ لطیفہ سے نصف صدی سے وابستہ تھے۔ گویا انھوں نے اپنی عمر کا بیشتر حصہ اداکاری، صداکاری، آرٹ اور فن کے لیے وقف کر دیا۔
طلعت حسین کا تعلق پڑھے لکھے اور روشن خیال گھرانے سے تھا۔ ان کے والد تقسیمِ ہندسے پہلے سرکاری ملازم تھے اور والدہ ریڈیو پر شوقیہ پروگرام کیا کرتی تھیں۔ طلعت حسین کے علاوہ ان کا ایک اور بھائی بھی تھا۔ یہ خاندان لوگ دہلی سے ہجرت کر کے پاکستان آئے۔ لندن میں اداکاری کی اعلیٖ تعلیم کے دوران انھوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ جاب بھی کی۔ ۔طلعت حسین کو شروع سے ہی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے کا شوق تھا۔ انہوں نے 1964 میں اداکاری کا آغاز کیا۔ طلعت حسین مخصوص اداکاری اور منفرد آواز کی وجہ سے جلد ہی انڈسٹری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ پاکستان ٹیلی وژن پر انھوں نے کام کا آغاز 1967ء سے کیا۔ طلعت حسین اداکاری کے شعبے میں اکادمی کا درجہ رکھتے ہیں۔ نیشنل اکادمی آف پرفارمنگ آرٹ میں آپ کی خدمات قابل قدر ہیں ۔
کراچی آرٹس کونسل کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ ایک بہترین اور زبردست انسان تھے۔ ان کے مطابق طلعت حسین جیسا منجھا ہوا اداکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ’فن اداکاری میں طلعت حسین کا کوئی ثانی نہیں تھا۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن انڈسٹری کو اپنی منفرد انداز اداکاری سے دوام بخشا۔ طلعت حسین کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ترکش اور دیگر ممالک کی فلموں میں بھی اداکاری کی۔
طلعت حسین کے مشہور ڈرامے اور فلم
یوں تو طلعت حسین نے کئی فلموں اور ڈراموں میں کام کیا ہے لیکن ان کے مشہور ڈراموں میں ’بندش‘، ’دیس پردیس‘، ’ارجمند‘، ’کاروان‘، ’ہوائیں‘، ’ٹریفک‘، ’کشکول‘، ’پرچیاں‘، ’درد کا شجر‘، ’ریاست‘، ’مہرالنسا‘، ’انا‘، ’ڈولی آنٹی کا ڈریم وِلا‘ اور ’من مائل‘ شامل ہیں۔
طلعت حسین کی مشہور فلموں میں ’گمنام‘، ’ایک سے بڑھ کر ایک‘، ’امپورٹ ایکسپورٹ‘، ’انسان اور آدمی‘، بانی پاکستان قائداعظم پر بننے والی فلم ’جناح‘، ’لاج‘، ’قربان‘، ’کامیابی، بندگی‘، ’زر گل‘، ’محبت مر نہیں سکتی‘ اور ’پروجیکٹ غازی‘ سمیت دیگر شامل ہیں۔
حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں سال 2021 میں ستارہ امتیازسے نوازا گیا۔ اس سے قبل انہیں پرائڈ آف پرفامنس ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔