معین اختر پاکستانی شوبز کی تاریخ میں ایک نامور شخصیت کے طور پر مانے جاتے ہیں، جنہیں ہمہ گیر صلاحیت، ذہانت اور ہنر کی مثال کے طور پر جانا جاتا ہے۔ 24 دسمبر 1950 کو کراچی، پاکستان میں پیدا ہونے والے معین اختر کا فنون لطیفہ كی دنیا میں سفر چار دہائیوں پر محیط تھا، […]
معین اختر پاکستانی شوبز کی تاریخ میں ایک نامور شخصیت کے طور پر مانے جاتے ہیں، جنہیں ہمہ گیر صلاحیت، ذہانت اور ہنر کی مثال کے طور پر جانا جاتا ہے۔ 24 دسمبر 1950 کو کراچی، پاکستان میں پیدا ہونے والے معین اختر کا فنون لطیفہ كی دنیا میں سفر چار دہائیوں پر محیط تھا، جس نے ٹیلی ویژن، اسٹیج اور سنیما پر انمٹ نقوش چھوڑے۔
معین اختر کا مقبولیت كی بلندی كو چھونانہ صرف ان کی اداکاری کی صلاحیت کا نتیجہ تھا بلکہ مزاح میں بھی انہیں بے مثال مہارت حاصل تھی۔ ان کے جملوں كی ٹایمنگ اور مختلف کرداروں میں آسانی سے اتر جانے كی صلاحیت نے انہیں دیگر فنكاروں میں ممتاز كیا۔ خواہ متوسط طبقے کے متوسط آدمی کی تصویر کشی کی جائے، ایک بوکھلاہٹ کا شکار بیوروکریٹ، یا ایک شریف آدمی، معین اختر نے بے مثال نفاست کے ساتھ ہر کردار میں جان ڈال دی۔
اپنے پورے کیرئیر کے دوران، معین اختر نے بے شمار ایوارڈ حاصل کر كے تفریح كے میدان میں اپنی حیثیت کو مستحکم کیا۔ ان ایوارڈز میں بہترین اداکار کا ایوارڈ، حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ، فن اور ثقافت کے شعبے میں ان کی شاندار کامیابیوں کا اعتراف اور ستارہ امتیاز شامل ہیں۔ معین اختر کی میراث ان ایوارڈز سے بڑھ کر لاکھوں لوگوں کے دلوں میں گونجتی ہے جو ان کی بے مثال پرفارمنس سے متاثر ہوئے تھے۔
معین اختر نے ان گنت اور لازوال كرداروں كے ذریعے ٹیلی ویژن صنعت پر راج كیا ۔ انہوں نے روزی، ففٹی ففٹی، سچ مچ اور بکرا قسطوں پر جیسے مشہور شوز کے ساتھ پاکستانی کامیڈی کے منظر نامے میں انقلاب برپا کیا۔
معین اختر کی استعداد صرف کامیڈی تک محدود نہیں تھی۔ انہوں نے ٹیلی ویژن کے مختلف سنجیدہ ڈراموں میں اپنی ڈرامائی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور اپنی سحر انگیز پرفارمنس كی بدولت اپنی قابلیت كا لوہا منوایا۔ 22اپریل 2011 كو معین اختر كی اچانك موت سے پاكستان كے فنون لطیفہ میں ایك خلا چھوڑ دیا۔