واہگہ بارڈر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک سرحد ہے جس کا نام "واہگہ” نامی ایک چھوٹے سے گاؤں پر رکھا گیا ہے۔ واہگہ جی ٹی روڈ پر واقع ہے جو لاہور (پاکستان) اور امرتسر (بھارت) کے درمیان گزرتی ہے۔ واہگہ بارڈر دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سڑک کے ذریعے سرحد کو عبور کرنے کا واحد راستہ ہے۔ یہ بارڈر سامان کی نقل و حمل کے لئے ٹرمینل اور سفارت کاروں، اعلیٰ حکام، معززین وغیرہ کے لئے گزرگاہ کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

واہگہ بارڈر کراسنگ بھارت اور پاکستان کے درمیان محض ایک جغرافیائی حد نہیں ہے؛ یہ ایک ایسا منظرنامہ ہے جو دونوں ممالک کے جوش، حب الوطنی، اور منفرد ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتا ہے۔

ہر شام، ہزاروں مقامی باشندے اور دنیا بھر سے آنے والے سیاح اور مسافر دونوں جانب کی سرحد پر جمع ہوتے ہیں تاکہ مشہور واہگہ بارڈر تقریب، جسے "بیٹنگ ریٹریٹ” بھی کہا جاتا ہے، کو دیکھ سکیں۔ یہ جامع اور انتہائی منظم تقریب فوجی مہارت، پرچم اتارنا، اور دونوں ممالک کی سرحدی حفاظتی فورسز کے ذریعہ انجام دی گئی ہم آہنگ مشقوں کا ایک دلکش مظاہرہ ہے۔

نیچے دیے گئے دو لنکس میں یہ ملاحظہ کیا جا سکتا ہے کے کتنے پر امن انداز میں آسٹریلیا، کینیڈا، چیک ریپبلک، امریکہ، جرمنی اور دوسرے ممالک سے آئے ہوئے غیر ملکی سیاہ پاکستان میں واہگہ بارڈر پر جاری پرجوش تقریب سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، خوشی کا اظہار کر رہے ہیں اور پاکستانیوں کی مہمان نوازی کی تعریف کر رہے ہیں۔

https://youtube.com/shorts/W8jvwICwBWg?si=28jfQt4VC6B5l7ke

https://youtu.be/WyII1xETFUY?si=u5QU_Cf8ThMq-K-G

دونوں ممالک نے واہگہ بارڈر پر روزانہ کی تقریب "ریٹریٹ” میں جارحانہ مشقوں میں میں تبدیلی کی ہے، جس کا مقصد زیادہ پرامن اور خوش اصلوبی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ تبدیلی کشیدگی میں کمی اور باہمی احترام میں اضافے کی علامت ہے۔

تقریب کے بعد، زائرین کے پاس آس پاس کے علاقے کی سیر کرنے، مقامی لوگوں سے بات چیت کرنے، اور متعدد اسٹالز اور دکانوں پر دستیاب روایتی کھانے اور مشروبات سے لطف اندوز ہونے کا موقع ہوتا ہے۔

واہگہ بارڈر کراسنگ اپنے جاندار ماحول اور مقامی اور غیر ملکیوں کی پرجوش شرکت کے لئے جانا جاتا ہے۔ ولولہ انگیز، حب الوطنی کے نعرے اور روایتی رقص کا مظاہرہ ایک ناقابل فراموش ماحول پیدا کرتا ہے جو مجموعی تجربے میں اضافہ کرتا ہے۔

تقریبات جیسے عید، دیوالی اور دونوں ممالک کے آزادی کے دنوں پر، بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس اور پاکستان رینجرز کے جوان واہگہ بارڈر پر مٹھائی کا تبادلہ کرتے ہیں۔ یہ تبادلہ خیر سگالی اور ہم آہنگی کی علامت ہوتا ہے، جو معاشرتی موافقت کا عملی نمونہ ہے۔

نیچے دیے گئے لنک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے واہگہ بارڈر پر موجود دونوں ممالک کے جوان فراخدلی کے ساتھ مٹھائی کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

Punjab: Pakistan Rangers, BSF exchange sweets at Attari-Wagah border | India-Pakistan News (youtube.com)

واہگہ بارڈر کے قریب 2014 میں ایک دیوار بنائی گئی تھی جس میں تقسیم ہند کی کہانی کو دکھایا گیا تھا۔ یہ اقدام فن کے ذریعے تفہیم اور مفاہمت کو فروغ دینے کی وسیع تر ثقافتی کوشش کا حصہ ہے۔

مارچ 2019 میں پاکستان نے نئی دہلی کی طرف "امن اور صلح کی علامت” کے طور پر گرفتار ہندوستانی پائلٹ ابھینندن ورتھمان کو رہا کر دیا تھا۔ پاک رینجرز حکام نے پکڑے گئے پائلٹ کو واہگہ بارڈر کراسنگ پر بھارتی حکام کے حوالے کیا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کرنے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا تھا اور ونگ کمانڈر ابھینندن کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس عمل کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان زیادہ تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا تھا۔

یہ اقدامات امن برقرار رکھنے اور اپنے سرحدی ملک کے ساتھ بہتر تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں ، جس میں اختلافات کو ختم کرنے اور باہمی افہام وتفہیم کو فروغ دینے کے لئے علامتی اشاروں اور عملی اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

واہگہ بارڈر پر امن برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کاوشوں میں سفارتی، فوجی، سول اور اقتصادی حکمت عملیوں کا امتزاج شامل ہے۔ مواصلات کو فروغ دینے، سرحدی سلامتی کو بڑھانے، ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے ذریعے، پاکستان کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ واہگہ بارڈر تنازعات کے بجائے امید اور تعاون کی علامت رہے۔ اگرچہ چیلنجز بدستور موجود ہیں لیکن خطے کے استحکام اور خوشحالی کے لیے قیام امن کی کوششوں کا تسلسل ضروری ہے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان واہگہ بارڈر کراسنگ صرف سرحدی لکیر نہیں ہے۔ یہ تاریخ، ثقافت، حب الوطنی اور امید کی آمیزش ہے۔

واہگہ بارڈر بھارت اور پاکستان کی مشترکہ تاریخ اور ثقافتی روایات کی ایک جھلک پیش کرتا ہے، جو اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ مشکلات کے باوجود، دونوں ممالک ہم آہنگی کے ساتھ، ایک ساتھ آنے کے طریقے تلاش کرسکتے ہیں۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں حب الوطنی، دوستانہ تبادلے اور امن کی امنگیں یکجا ہو جاتی ہیں، جس سے تمام دیکھنے اور سننے والوں پر بہت ہی گہرا اثر پڑتا ہے۔

جب ناظرین واہگہ بارڈر پر کھڑے ہوتے ہیں تو وہ نہ صرف رسمی تقریبات کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ لیکن وہ نسلوں کی امیدوں اور خوابوں، اور مشکلات کو بھی دیکھتے ہیں جنہوں نے قوموں کو تشکیل دیا. یہ ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ سیاسی تنازعات اور تاریخی تقسیم کی سطح کے نیچے، ایک مشترکہ انسانیت کا باہمی بندھن ہے جس نے ہم سب کو جوڑے رکھا ہے۔

پاکستان امن کا گہوارہ ہے اور اپنے پڑوسی سرحدی ممالک کے ساتھ دیرپا امن کا خواہاں ہے۔  واہگہ بارڈر پر پاکستان کی امن کو یقینی بنانے کی کوششوں کی بین الاقوامی میڈیا بھی متعرف ہے۔

واہگہ بارڈر پر امن اور سیکیورٹی کی صورتحال اس قدر بہتر ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سیاحتی مقام پر کوئی بھی دہشت گردی کا بڑا واقعہ رونما پذیر نہیں ہوا جس کا سہرا پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو جاتا ہے۔

 

مندرجہ ذیل ایکسپریس نیوز چینل کی لنک کے ذریعے یوم آزادی کے موقع پر واہگہ بارڈر پر پرچم اتارنے کی مکمل پروقار تقریب سے مستفیض ہوا جا سکتا ہے۔

 

Punjab Rangers Splendid Parade on Pakistan Day at Wagah Border | Express News (youtube.com)