ڈیجیٹل انقلاب کے دور میں، پاکستان کو مشکلات اور مواقع دونوں کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ جہاں اقتصادی ترقی، تعلیم، اور رابطے کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے، وہیں یہ غلط معلومات، آن لائن انتہا پسندی، اور نفرت انگیز مواد کے لیے بھی ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ پاکستان میں ایک مستحکم ڈیجیٹل معاشرہ تشکیل دینا اس دور کے فوائد سے استفادہ کرنے اور اس کے خطرات سے بچاؤ کے لیے نہایت ضروری ہے۔  

ڈیجیٹل پائیدار سوسائٹی کی بنیاد تعلیم اور آگاہی پر ہے۔ آگاہی جیسے منصوبے افراد کو غلط معلومات کی نشاندہی اور اثر و رسوخ سے بچنے کے وسائل فراہم کر کے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔  ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دے کر شہریوں کو آن لائن مواد کا تنقیدی جائزہ لینے، سچائی اور جھوٹ میں فرق کرنے، اور نفرت پر مبنی بیانیے سے متاثر ہونے سے بچنے کا موقع دیا جا سکتا ہے۔

حکومت، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، اور سول سوسائٹی کے درمیان تعاون اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے۔ ایسی پالیسیز بنانا جو نقصان دہ مواد پر قابو پائیں, آزادی اظہار کو محدود کیے بغیر، ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کے لیے ضروری ہے۔ سوشل میڈیاپلیٹ فارمز پر برداشت اور احترام کے کلچر کو فروغ دینا انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ 

پاکستان کے نوجوان، جو آبادی کا بڑا حصہ ہیں اور انٹرنیٹ کے سب سے زیادہ فعال صارف ہیں، اس تبدیلی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کو مؤثر ذرائع کے ذریعے شعور دے کر ایک باشعور اور مضبوط ڈیجیٹل شہریوں کی نسل تیار کی جا سکتی ہے۔ مل جل کر کام کرتے ہوئے ہم پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کو جدت، شمولیت، اور امن کا محور بنا سکتے ہیں۔

نوجوان نسل کو انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انٹرنیٹ کو تعمیری اور مثبت سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنا مثلاً تعلیم، تحقیق، اور مہارتوں کے حصول کے لیے ملک کیلیے مفید ثابت ہو سکتا یے۔ اپنی ذاتی معلومات اور خیالات کو غیر محفوظ ویب سائٹس پر شیئر کرنے سے گریز ضروری ہے اور مشکوک مواد پہ رسائی نہ کرکے منفی سرگرمیوں اور سائبر حملوں  سے بچا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر مواد شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کرنا ہر شہری کا فرض ہے تاکہ معاشرہ غلط معلومات کے پھیلاؤ سے محفوظ رہے۔ آن لائن کمیونٹیز میں برداشت، احترام، اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ایک مثبت ڈیجیٹل کلچر کو فروغ دینے کیلئے قلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اس کلچر کو فروغ دینے سے معاشرہ بد امنی اور شدت پسندی جیسے خطرات سے محفوظ رہ سکتا ہے۔

Image Courtesy: yourdictionary.com