پاکستان کے لیے نہایت ہی تاریخی لمحہ جب 3 مئی 2024ء کو چاند کی جانب خلائی مشن کو روانہ کیا گیا اور دنیا بھر کی توجہ ٹی وی اور انٹر نیٹ پہ ٹکٹکی باندھے ہوئے تھیں۔ ترقی کی منازل کی جانب گامزن اس اقدام کو اک نوائے وقت مانا گیا اور امید کی نئی لہر نے جنم لیا ۔ یہ خلائی سفر تحقیق اور کائنات کو کھوج نکالنے کی جستجو میں بارش کا پہلا قطرہ بن کے ثابت ہوگا۔
آئی کیوب کیو( آئی کیوب قمر) کو انسٹیٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی ( آئی ایس ٹی) نے چین اور پاکستانی خلائی ایجنسی "سپارکو” کے اشتراک سے تیار کیا۔
آئی کیوب قمر کے کامیاب سفر کا آغاز 2022ء میں ہوا اور تقریباً 2 سال میں مکمل کیا گیا۔پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا۔سیٹلائٹ کی تیاری میں مختلف شعبوں کے طلبہ بھی شامل رہے۔آئی کیوب سیٹ میں 12 وولٹ کی بیٹری اور 2 سولر پینلز بھی نصب ہیں۔آئی کیوب میں کمیونیکیشن کیلئے نظام بھی نصب، ڈیٹا ٹرانسفر ریٹ 1 کلو بائٹ فی سیکنڈ ہوگا۔ اس مشن کی مدد سے پاکستان کے پاس پہلی بار تحقیق کیلئے اپنے سیٹلائٹ سے لی جانیوالی چاند کی تصاویر ہوں گی۔
سیٹلائیٹ کی کامیاب آزمائش کے بعد آئی کیوب کیو کو چینگ ای 6(Chang E-6) مشن کیساتھ جوڑ دیا گیا۔آئی کیوب کیو‘ کی مدد سے تکنیکی ترقی، سائنسی و خلائی تحقیق کے منصوبوں میں آگے بڑھا جاسکے گا۔ پاکستان کی قوم باالخصوص اس منصوبے سے وابستہ سائنسدان، انجنیئرز، ماہرین فلکیات ، طلباء مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے ملک کا نام روشن کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔