پاکستان کی مہمان نوازی دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز
پاکستان کی مہمان نوازی دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز پاکستان کی تہذیب و ثقافت میں مہمان نوازی کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ یہ مہمان نوازی پاکستان کی اہم ثقافتی اقدار میں سے ایک ہے، اسی لئے یہاں کے لوگ اپنے مہمانوں کا خیر مقدم مسکراہٹوں اور کھلے دلوں سے کرتے ہیں۔ مہمان […]
Home » Topics » پاکستانیت » پاکستان کی مہمان نوازی دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز
پاکستان کی مہمان نوازی دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز
پاکستان کی تہذیب و ثقافت میں مہمان نوازی کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔ یہ مہمان نوازی پاکستان کی اہم ثقافتی اقدار میں سے ایک ہے، اسی لئے یہاں کے لوگ اپنے مہمانوں کا خیر مقدم مسکراہٹوں اور کھلے دلوں سے کرتے ہیں۔ مہمان نوازی اور عظیم روایات کی عکاسی کرتے ہوئے، پاکستانی گھروں میں مہمانوں کو کھانے اور رہنے کی پیشکش کرنا ایک عام عمل ہے اور میزبان ان کی موجودگی کو مذہبی نقطہ نظر سے ایک نعمت سمجھتے ہیں۔ یہ خلوص حقیقی روابط پیدا کرتا ہے، جو ثقافتی اختلافات کو دور کرتا ہے اور ہمدردی، اور رواداری جیسی اقدار کو اجاگر کرتا ہے۔
پاکستان کی تہذیب، دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے۔ یہ ملک دنیا کے بلند ترین پہاڑوں سمیت متعدد دلکش نظاروں کا حامل ہے۔ پاکستان یونیسکو کے عالمی ورثہ مقامات جیسے موئن جودڑو اور ہڑپہ کے آثار قدیمہ، تخت بھائی کے بدھ مت کے کھنڈرات، اور مکلی، ٹھٹھہ، ٹیکسلا، شاہی قلعہ و شالیمار باغ اورقلعہ روہتاس وغیرہ جیسی تاریخی عمارات کا مسکن بھی ہے۔
پاکستان کی دلکش خوبصورتی اور قدیم تہذیب کے علاوہ، یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی بھی دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ دنیا بھر سے آنے والے بلاگرز نے پاکستان کے بڑے شہروں جیسے کراچی، لاہور، پشاور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ گلگت، ہنزہ اور سوات کے پہاڑی علاقوں کا سفر کیا ہے اور وہ پاکستانیوں کی مہمان نوازی کے گرویدہ ہوگئے۔ مثال کے طور پر، سیاح روزی گیبرئیل اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں پاکستانی عوام کی مہمان نوازی کی تعریف کچھ یوں کرتی ہیں کہ: "میں نے گزشتہ ویڈیوز میں آپ کو جنوب کے دلکش مناظر، پورے ملک میں لوگوں کی سادہ ، مہمان نواز اور مہربان طبیعت، اور رنگا رنگ ثقافت کی ایک جھلک دکھائی ہے”۔ اسی طرح، مہم جو اور سیاح جورڈن ٹیلر نے بھی اسی جذبے کا اظہار کیا، "میں تقریباً ایک ہفتہ قبل پاکستان پہنچی تھی، اور اس وقت سے لے کر اب تک یہ ملک، شاندار مقامات، فیاض اور مہذب لوگوں ، دلکش مناظر اور بازار کے رنگ برنگے گلی کوچوں کا مجموعہ لگا ہے۔ مجھے اسکے حیرت انگیز لوگوں، لذیذ کھانوں، جا بجا مفت چائے کی فراہمی، اور قدیم سلطنتوں کے کھنڈرات میں مہم جوئی کے بارے میں بہت کچھ کہنا ہے ۔”اسی طرح، پولینڈ سے تعلق رکھنے والی مقبول ویڈیو بلاگر، ایوا، بھی پاکستانی عوام کی مہمان نوازی کی مداح ہیں۔ ایک اور امریکی خاتون سیاح ایلکس نے بھی کہا، "اس قسم کی مہمان نوازی مجھے حیران کرتی رہتی ہے، اور یہی وہ چیز ہے جو اس ملک کو دنیا کی دوسری جگہوں سے ممتاز بناتی ہے۔” یہ کہانیاں ،بے شمار دیگر کہانیوں کے ساتھ، پاکستانی عوام کی فطری گرم جوشی اور مہمان نوازی کی گواہی دیتی ہیں۔
حاصل کلام یہ ہے کہ پاکستانیوں کی مہمان نوازی دنیا کو امن، رواداری اور اتحاد جیسے پر امید پیغام دیتی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سیاحت اور مہمان نوازی فاصلوں کو کم کرکے دوسرے لوگوں کیلئے ہمدردی اور احساس کے جذبات اجاگر کرتے ہیں اور لوگوں کو مقامی کلچر سے آگاه کر کے بین الاقوامى ہم آہنگی کا درس دیتے ہیں۔