پاکستان کے خلاف سیلاب کی صورت میں بھارتی آبی جارحیت پہ بھارتی سکھوں کا اظہار افسوس پاکستان کا ازلی دشمن بھارت کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا کہ جس میں وہ خود کو برا ہمسایہ نہ ثابت کر دے۔ ہر وقت نقصان پہنچانے کے لیے مختلف حربے اور تخریب سوچ کو پروان چڑھانا […]
پاکستان کے خلاف سیلاب کی صورت میں بھارتی آبی جارحیت پہ بھارتی سکھوں کا اظہار افسوس
پاکستان کا ازلی دشمن بھارت کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا کہ جس میں وہ خود کو برا ہمسایہ نہ ثابت کر دے۔ ہر وقت نقصان پہنچانے کے لیے مختلف حربے اور تخریب سوچ کو پروان چڑھانا اس ملک کا وطیرہ بن چکا ہے۔ جنوبی ایشیا میں موجود کوئی ملک اور مذہب اس کے شر سے محفوظ نہیں رہا اس خطے میں جب بھی کوئی تنازع بنا ہے یا امن و عامہ کا مسئلہ بنا ہے بھارت کا اس میں لازمی منفی کردار رہا ہے چاہے پاکستان ہو، بنگلہ دیش ہو، سری لنکا ہو یا نیپال ہوسب کو پریشان کرنے کے لیے بھارت ہمیشہ سے سازشیں رچاتا چلا آ رہا ہے۔ہر دفعہ برائی اور شیطانیت کا محور بھارت ہی رہا ہے۔ شدت پسندی کے نظریہ ہندتووا اور اکھنڈ بھارت کے گھناؤنے خواب کی تعبیر کے لیے بھارت ہر قسم کی منفی سرگرمی کر رہا ہے اور امن کو اپنی فتنہ گری کی بدولت نشانہ بنانے پہ بضد ہے۔
حالیہ پاک بھارت جنگ میں جو تاریخی درگت اس نام نہاد طاقت کی بنی اس کے بعد سے بھارت ہر محاذ پہ پسپائی کی وجہ سے تلملا رہا ہے غرور خاک میں ملنے کی صورت میں اب وہ کسی بھی حد تک جانے کو تیار بیٹھا ہے۔ اسی سوچ کے پیش نظر پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا ثبوت دیتے ہوئے اس نے سیلاب کی مد میں بے انتہا پانی پاکستان کی جانب چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ زمین زیرآب آچکی ہے اور کھڑی فصلیں تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ جانی و مالی بے حساب نقصان پہنچا ہے۔ سال بھر کاشتکار اپنی زراعت کے ذریعے اپنی اور ملک کی معیشت کو سہارا دیتا اور ملکی و غیر ملکی طلب کو پورا کرتا ہے اسے اپنی محنت کا پھل ملنے کا انتظار رہتا ہے مگر کم ظرف اور انسان دشمن ملک نے جان بوجھ کر استعداد سے زیادہ بانی بھیج کر اپنی اوقات دکھا دی۔ حالیہ جنگ میں بھی سندھ طاس معاہدے کے خاتمے کی ںہ صرف دھمکی دی بلکہ عملی جامہ بھی پہنایا اور کہا کہ پاکستان کا ہم پانی بند کر دیں گے۔ پاکستان نے اس پہ احتجاج کیا اور تمام دنیا کے سامنے بھارت کا انسان دشمن چہرہ اور عزائم بے نقاب کیے۔ اسی مہم کی وجہ سے بھارت سے ہر کوئی دوری اختیار کررہا ہے اور بھارت سفارتی تنہائی کا شکار ہورہا ہے۔
اس سیلاب کی وجہ سے سکھوں کی مقدس جگہیں جن میں کرتارپور میں واقع گردوارہ بھی زد میں آیا مگر پاکستان کی حکومت کی جانب سے اعلیٰ سطحی نگرانی کے تحت بروقت اقدامات سے نہ صرف اسے بچا لیا گیا بلکہ اس گردوارہ میں آنے والے پانی کی فوری نکاسی کر دی گئی جسے پاکستان، بھارت اور دیگر دنیا میں مقیم سکھوں نے نہ صرف سراہا بلکہ پاکستان پہ مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ اسی اثناء میں جو پانی بھارت نے پاکستان کو ہدف بنا کر چھوڑا اس نے بھارت میں موجود پنجاب کو بھی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے سکھ سراپا احتجاج نظر آتے ہیں انہوں نے بھارتی کے مرکزی میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا پہ بھارت کی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سرکار نے پاکستان کی جانب پانی چھوڑ کر شدید ظلم کی مرتکب ہوئی ہے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت نے سکھوں اور پنجاب کا بھی ستیاناس کر دیا ہے اور انسان دشمنی کا ثبوت دینے کے ساتھ ساتھ گرو گھر اور گرو کی دھرتی کو نقصاں پہنچایا ہے۔ انہوں نےبھارت کی اس حرکت پہ شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے پنجاب اور اس کے باسیوں سے ہمدردی کا اطہار کیا اور اپنی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ اس ضمن میں لا تعداد ویڈیوزاور صوتی پیغامات انٹر نیٹ پہ دیکھے جا سکتے ہیں۔
تاریخ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جاری کردہ رپورٹس پہ اگر نگاہ دوڑائی جائے تو بھارت کا بالعموم تمام اقلیتوں کے ساتھ کبھی اچھا برتاؤ نہیں رہا خصوصا مسلمانون اور سکھوں کے خلاف ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا ۔قتل و غارت، عصمت دری، ان کی اپنی ہی جاءںدادوں سے بے دخلی، نسل کشی، ملک اور بیرون ملک ان کی ٹارگٹ کلنگ، املاک اور عبادت گاہوں کی مسماری، شدت پسند اور دہشت گرد جتھوں کی مکمل پشت پناہی، دوسرے ممالک میں دہشت گردی سمیت دیگر سیاہ بدنما کرتوت بھارت نے سرانجام دیے۔ سکھوں کو پاکستان سے پیار کرنے کی ہر دفعہ سزا دی جاتی ہے کیونکہ پاکستان میں ان کے گرووں سے منسلک یادگاریں اور گردوارے موجود ہیں اس کے علاوہ دونوں ممالک میں موجود پنجاب کی زبان ، رہن سہن، اور دیگر اقدار کے مشترک ہونے کی بدولت ان کے باسیوں کی باہم محبت مثالی ہے ۔پاکستان کی جانب سے سکھوں کو دی جانے والی عزت، ان کے مذہبی مقامات کی نہایت سنجیدگی سے نگہداشت اورمذہبی رسومات کی ادائیگی مِیں ہر طرح سے سہولیات کا میسر کرنا سکھوں کو پاکستان کا گرویدہ بنائے ہوئے ہے اور پاکستان کی یاترا کے بعد ان کی زبانوں سے پاکستان کے گن گانا اورحق میں بیانات دینا، یہ باتیں اور برتاؤ بھارت کو کسی طور بھی نہیں بھاتا۔
بھارت کی سازش تھی کہ پاکستان اور سکھوں کے مابین خلیج پیدا کی جا سکے مگر اسے اس محاز پہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اور اس سیلاب کی وجہ سے لوگ مزید ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں اور ایک دوسرے کی ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں یہی اتحاد دشمن کی آنکھ میں کھٹک رہا ہے کیونکہ مشکل دور کا اتحاد دائمی ہوتا ہے جو دشمن کے سینے پہ مونگ دلتا رہتا ہے۔ پاکستان بھی سکھوں کا تہہ دل سے مشکور ہے کہ سیلاب کا سامنا کرنے والوں کی انہوں نے ہمت بندھائی اور ہمدردی کی۔
© 2025 PPN - پرامن پاکستان نیٹ ورک